لکھنؤ، 13؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )اتر پردیش میں حکمراں سماج وادی پارٹی نے بی جے پی اور کانگریس پر نشانہ لگاتے ہوئے آج کہا کہ بی جے پی نے مظفرنگرفسادات کے ملزم سریش رانا کو اور کانگریس نے نفرت بھری بیان بازی کرنے والے عمران مسعود کو اپنی پارٹی کی ریاستی مجلس عاملہ میں اونچا عہدہ دے کرآئندہ اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے تئیں اپنی بے چینی ظاہر کر دی ہے۔سماج وادی پارٹی کے صوبائی ترجمان اور ریاست حکومت میں کابینہ وزیر راجندر چودھری نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ بی جے پی نے کل اعلان کی گئی اپنی ریاستی مجلس عاملہ میں سریش رانا کو نائب صدر بنایا ہے جنہیں 2013میں مظفرنگر میں ہوئے مسلم مخالف فسادات کے دوران بھیڑ کو اکسانے اور بھڑکانے کے الزام میں نیشنل سیکورٹی ایکٹ کے تحت ملزم بنایا گیا تھا اور وہ جیل بھی گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ دوسری طرف کانگریس نے بھی سہارنپور کے سابق رکن اسمبلی عمران مسعود کو سینئر ریاستی نائب صدرکے طور پر پسند کیا ہے جو سال 2014کے لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی کے وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار نریندر مودی کی بوٹی بوٹی کاٹ دینے کا اعلان کرکے قانونی کارروائی کی زد میں آ چکے ہیں۔چودھری نے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی اور کانگریس آئندہ اسمبلی انتخابات میں کسی بھی قیمت پر کامیابی حاصل کرنے کے لیے بے چین بنی ہوئی ہے ۔یہ ماحول کو خراب کرنے کی سازش ہے لیکن لوگ سچائی جانتے ہیں اور وہ ان کو معقول جواب دیں گے۔ایس پی ترجمان نے کہا کہ سیاست میں شفافیت ضروری ہے اور عہدیداروں کی شبیہ صاف ہونی چاہیے۔اگر سیاسی پارٹیاں بی جے پی اور کانگریس جیسی شروعات کریں گی تو ان کے مستقبل کا خدا ہی مالک ہے۔دریں اثناء، بی جے پی نے سماج وادی پارٹی کے سابق لیڈر راج ببر کو اتر پردیش کانگریس کا صدر اور عمران مسعود کو نائب صدر بنائے جانے پر کہا کہ اس سے صاف ہو گیا ہے کہ کانگریس حکمراں سماج وادی پارٹی کی ’بی‘ٹیم کے طور پر کام کرے گی۔بی جے پی کے ایک سینئر لیڈرنے کہاکہ صدر کے ساتھ ساتھ عہدیداروں کی بھی سوغات ہے۔لوک سبھا انتخابات کے دوران اشتعال انگیز بیان بازی کرنے والے عمران مسعود کو ریاستی کانگریس کا نائب صدر بنا کر صاف پیغام دیا گیا ہے۔2017کا الیکشن عوام کی کسوٹی پر اکھلیش حکومت کی حیثیت کو لے کر ہوگا اور کانگریس نے صاف کر دیا ہے کہ وہ کہاں پر کھڑی ہے۔